جزاک اللہ خیر۔۔۔ دجال کے بارے میں آپ نے بہت اچھا لکھا ہے۔ اللہ تعالی آپ کو اس مقصد میں کامیاب کرے۔ آج کل دجال کے بارے میں لوگوں نے بہت سی فرضی کہانیاں بنائی ہوئی ہیں لیکن اصل حقیقت کم ہی جانتے ہیں۔ حقیقت تو تبھی کھلے گی جب دجال سچ مچ سامنے آئے گا۔ کافی دانشور یہ خیال کرتے ہیں کہ دجال کسی شخص کا نہیں نظام کا نام ہے لیکن میں اتنا کہوں گا کہ دنیا آج کل دجالوں سے بھری پڑی ہے لیکن فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ ان دجالوں کا سردار کون ہے یعنی دجالوں کا دجال کون ہے۔
رسول اللہ (ص) نے دجال کے بارے میں بیان کرتے ہؤے فرمایا کہ اللہ کی ایک آنکھ نہیں ہے اور مسیح دجال ایک آنکھ سے اندھا ہے اور اس کی آنکھ انگور کی طرح باہر نکلی ہؤی ہے۔
پھر فرمایا:۔
میں نے رات خواب میں ایک گندمی رنگت کے آدمی کو دیکھا جو بہت ہی خوشنما تھا اور اس کے لمبی سیدھے بال دونوں کندھوں کے درمیان تک پڑے تھے۔ اس کا سر گیلا اور اس سے پانی ( یا پسینہ) ٹپک رہا تھا اور اس نے دونوں ہاتھ دو بندھوں کے کاندھوں پر رکھے ہؤے تھے۔ اور اسی حالت میں وہ طواف کر رہا تھا۔
میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کون ہے۔ لوگوں نے کہا یہ عیسی بن مریم ہیں۔
ان کے پیچھے میں نے ایک آدمی کو دعکھا جس کے گھنگھریالے بال تھے اور وہ داہنی آنکھ سے کانا تھا ۔ اس کی شکل ابن قطن سے مشابہت رکھتی تھی۔ اس نے اپنے دونوں ہاتھ ایک اور بندے کی پیٹھ پر رکھے ہؤے تھے اور اسی حالت میں طواف کر رہا تھا۔ میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ لوگوں نے جواب دیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔
Bookmarks