ساتھیوں یہ کلام جس کسی بھی شخصیت کا ہے بہت ذومعنی اور آج کے معاشرے میں صادق۔۔۔۔
میں نے یہ غزل سنی اور لکھ لی اگر کہیں غلطی پائیں توضرور آگاہ کریں۔
اردو میں دو لفظ ہیں "مایا" اور "مایہ"یہاں خوض کے بعد مایا ہی مراد ہے جس کا مطلب ظاہر کی نمودو نمائش ،اقبال ہے ۔۔۔۔دیکھا جائے تو پوری دھرتی پہ مایا ہی مایا ہے
سب سے پہلے جملے دھرتی پھرتی چھایا ہے خوض کے بعد یہی جملے فٹ آتے ہیں۔۔کیوں کہ جب دھوپ کا سایہ ڈھلتا ہے بالکل ایسے ہی لگتا ہے کہ کبھی ادھر ہے کبھی ادھر ۔۔۔۔۔کل کے فقراء آج کے بادشاہ ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔صدام حسین اور زرداری دور حاضر کی تمثیل ہیں۔
قیس غالبامجنوں کا نام تھا۔
Bookmarks