لمحہ فکر یہ
” روح اور ما د ی جسم اس دنیا میں با ہم ملے ہوئے ہیں۔ مگر جب کسی بھی مخلو ق پر مو ت وارد ہو تی ہے تو روح اور ما د ی جسم کا رشتہ ٹو ٹ جا تا ہے۔اور ما د ی جسم تتر بتر ہو جا تا ہے۔
حق یہ ہے کہ روح ہی اصل ہے جسم کی کو ئی اصلیت نہیں۔
جیسا کہ جب ایک با پ کا انتقا ل ہو تا ہے تو اس کے بیٹے سے پو چھا جا تا ہے کہ بیٹا تمھا رے ا با کہا ں چلے گئے ۔ تو وہ بر جستہ کہتا ہے ” ابا جا ن کا انتقا ل ہو گیا۔ ” اور جب ہم جسد ِخا کی کے لیےپو چھتے ہیں تو وہ جوا ب دیتا ہے ” وہ تو ان کی مٹی ہے ” جسے ابھی ابھی زمین کے سپر د کر د یا جا ئے گا۔”
جسد خا کی جس کے لیے ہم دن را ت دنیا کی دوڑ میں مگن ہیں۔ حقیقت میں کچھ بھی نہیں۔ جبکہ روح جو کہ ابدی ہے اس کیلیئے ہم جیتے جی کو ئے اقدا م نہیں کرتے ۔
” تو ہم کیو ں نہ روح کی ہی تر قی کے لیئے کا م کریں۔” جو لا زوال ہے۔
Bookmarks