گھر چھوڑ کر مکین گھروں کے چلے گئے
قسمت میں اس مکان کی جالے لکھے گئے

پہلے تو قتل آل پیمبر کیا گیا
پھر کربلا کی شام پر ماتم کیے گئے

ہر بے خطا کو دار و رسن کی سزا ملی
جب منصفی کے واسطے قاتل چنے گئے

دشمن کو پہلے جنگ کا نقشہ دیا گیا
الزام پھر شکست کے ہم کو دیے گئے

کل بھی حقیقتوں سے چراتے رہے نظر
دل چسپیوں سے آج بھی قصے سنے گئے