سائنسدانوں کی نئی تحقیق کے مطابق اگر کسی سے کام کروانا ہے تو اس کے داہنے کان میں بات کی جائے کیونکہ لوگ داہنے کان میں کہی گئی بات کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔
اطالوی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ کا بائیں حصہ جو کہ معلومات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتا ہے دائیں کان سے معلومات حاصل کرتا ہے۔یہ تحقیق آن لائن جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔
پہلی تحقیق ایک کلب میں کی گئی جہاں اونچی آواز میں موسیقی لگی ہوئی تھی اور دو سو چھیاسی افراد بات چیت کر رہے تھے۔ ان افراد نے بہتر فیصد بات چیت داہنے کان میں کی۔
دوسری تحقیق میں تحقیق کاروں نے کلب میں داخل ہو کر 176 افراد کے قریب دھیمی آواز میں بے معنی بات کی اور انتظار کیا کہ یہ افراد اپنا دائیں یا بائیں کان بات سننے کے لیے مڑتے ہیں۔ تحقیق کاروں نے ان افراد کی توجہ حاصل ہونے کے بعد سگریٹ مانگے۔ ان افراد میں سے 58 فیصد افراد نے داہنا کان موڑا اور 42 نے بایاں کان۔
تیسری ریسرچ میں سائنسدانوں نے جان بوجھ کر کلب میں 176 افراد کے یا تو بائیں یا دائیں کان میں بات کرتے ہوئے سگریٹ مانگا۔اس ریسرچ میں دائیں کان میں بات کرنے سے زیادہ سگریٹ ملے بہنسبت بائیں کان کے۔
ماہرین کا کہنا ہے ’اگر کسی سے کام کروانا ہے تو انسان کے دائیں کان میں بولو تاکہ یہ بات دماغ کے اس حصے میں جائے جہاں معلومات کو صحیح سمجھا جا سکے۔‘
یونیورسٹی کالج لندن کی پروفیسر سوفی سکاٹ کا کہنا ہے کہ ’زیادہ تر افراد بول چال اور زبان کو دماغ کے بائیں جانب سے سمجھتے ہیں جبکہ دائیں جانب سے احساسات کو سمجھا جاتا ہے۔ ہمیں یہ فرق عام طور پر اس وقت بھی نظر آتا ہے جب لوگ فون دائیں کان پر لگائے باتیں کرتے ہیں۔