بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم دوستوں
پچھلے دنوں ہم یہاں ایک تھریڈ دیکھ رہے تھے جس میں ذکر تھا کہ جب ہم کسی افسر کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں تو ہم ادب اور احترام سے کھڑے ہوتے ہیں اور اس بات سے ڈرتے ہیں کہ ہم سے کوئی ایسی بات نہ ہوجائے کہ جس سے اس افسر کی ناراضگی کا اندیشہ ہو
لیکن جب ہم نماز میں اللہ کے حضور کھڑے ہوتے ہیں تو ہمارا معاملہ کچھ اور ہوتا ہے

دوستوں کبھی آپ نے سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے?

ہمارے خیال میں ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے یقین اور ایمان کی کمزوری ہے

ہم اپنے افسر کی عزت اور افسر کی تعظیم اس لئے زیادہ اکرتے ہیں کیوں کہ ہمیں افسر کی پوزیشن اور اس کی سزا کا خوف ہوتا ہے کہ کہیں وہ کسی بات پر ناراض نہ ہوجائے

اور جبکہ ہم سب جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا مقام کتنا بلند اور عالیٰ ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا
اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر سزائیں کتنی دردناک اور سخت ہیں کوئی تصور میں بھی نہیں سوچ سکتا

لیکن کیوں کہ افسر کی ناراضگی اور سزا ہمارے سامنے ہوتی ہے اور ہمیں سو فیصد یقین بھی ہوتا ہے تو اسی لئے ہم اس کے سامنے ایسی کسی بھی حرکت سے اجتناب کرتے ہیں جو اس کی ناراضگی کا سبب بنے


دوستوں اسی کا نام ہی ایمان ہے
کہ جیسا ہمیں قرآن پاک اور احادیث پاک میں بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر کتنی سخت سزائیں ہیں

ہم کتاب اور سنت کے ارشادات کو جتنا زبان سے اقرار کرتے ہوئے دل میں اتارتے جائیں گے

ہمارے دلوں میں اتنا ہی خوف خدا جاگتا جائے گا

اور اتنا ہی ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں سے دور اور اللہ تعالیٰ کی رضا کی جستجو میں لگتے جائیں گے

اسی کا نام تقویٰ ہے

اور اسی طرح ہی بزرگان دین اللہ تعالیٰ کا خوف اتنا دل میں اتار لیتے تھے کہ جیسے گویا اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑے ہیں

اور اللہ تعالیٰ کی عظمت اور بڑا ئی سے اور اللہ تعالیٰ کے خوف سے آنکھوں سے آنسو کی جھڑی لگی ہوتی تھی
پورا بدن کپکپا رہا ہوتا تھا
دینی یا دنیاوی ہر عمل میں ہر وقت ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کو اپنے سامنے تصور کرتے تھے

اور پھر ہر عمل میں اخلاص پیدا ہونا یقینی بات بن جاتی ہے

امید ہے دوستوں آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ مسئلہ ہمارے یقین کی کمی ہے
دوستوں ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن اور سنت کے احکامات کو زبان سے اقرار کرتے ہوئے اپنے دل میں اتاریں
کوئی بھی عمل کرتے ہوئے اپنے رب کو حاظر ناظر سمجھیں
اللہ تعالیٰ کی بڑائی اور اللہ تعالیٰ کی عظمت اپنے دل میں اتارنے کی کوشش کریں
اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کا یقین اپنے دل میں اتارلیں
کسی بھی گناہ پر فورا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کریں
اللہ تعالیٰ بڑا غفور اور رحیم ہے اس کا یقین دل میں اتارلیں
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے اس کی محبت کا یقین دل میں اتار لیں
اور ہر وقت اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگیں کہ اللہ تعالیٰ اس یقین کو ہمارے دل میں اتارنے میں ہماری مدد فرمائے
ہمارا رب بہت ہی زیادہ غفور رحیم اور سننے والا اور بہت ہی زیادہ محبت کرنے والا ہے
اپنے رب کو سچے دل سے پکار کر تو دیکھیں
انشا اللہ اپنے رب کو ہر وقت ہر لمحہ اپنے پاس ہی پائیں گے

اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین