بالکل مجرم خوشی خوشی خود تھانے آئیں گے چھاپے نہیں مارنے پڑیں گے.وہاں ان کو سمجھایا جائے گا.کلمہ نماز سکھائی جائے گی.
انشااللہ اچھے انسان بن کر وہاں سے نکلیں گے.اب تو یہ حال یہ کوئی شریف آدمی بے گناہ پھنس جائے تو بدمعاش بن کر نکلتا ہے.حضور علیہ السلام کے زمانے میں قیدیوں کو مسجد کے ستون سے باندھ دیا جاتا تھا.تین دن سے زیادہ کوئی قیدی وہاں کے ماحول اور اخلاق کی وجہ سے کفر پر رہ نہیں سکتا تھا.میرا سندھ کے ایک علاقے میں جانا ہوا وہاں کسی کو کلمہ نماز کا پتہ نہیں تھا.ایک آدمی ملا اسکو نماز آتی تھی اور بہت سلجھا ہوا آدمی تھا پوچھنے پر پتہ چلا کہ وہ بہالپور جیل میں ڈیڑھ سال رہا وہاں نماز سیکھی اخلاق سیکھے
Bookmarks