سب سے پہلے تو یاسین بھیا کو دل کی گہرائیوں سے اس فورم کا
سپر موڈ
کا
رینک حاصل کرنے پر بہت بہت مبارک باد ہماری طرف سے قبول ہو
واقعی آپ فورم کے حوالے سے بہتر طور پر اپنی ذمہ داریوں کو سر انجام دے رہے ہیں
جس کے لیے آپ کے کام کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے
-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔
ہمیں اُمید ہے کہ آپ اپنی نئی ذمہ داریوں کو بھی بخوبی سر انجام دیں گے
ہم اس موقع پر آپ سے صرف ایک گزارش کرنا چاہیں گے کہ
ایک تو کوشش کیجیے گا کہ فورم پر ہر نئے تھریڈ میں آپ کی شرکت ضرور ہو
دوسرا یہ کہ پی ایم اور وی کو سب کے لیے اوپن رکھیے گا
اور
جہاں ضروری ہوایکشن لینا فورم کی بہتری کے حوالے سے اُس کی ریپلائی بھی دیجیے گا
اِن دونوں چیزوں کے ریسپونس پر ممبرز کو اچھا لگتا ہے
یقیناً آپ ہم سے بہتر جانتے اور سمجھتے ہیں
اس کے علاوہ
اگر
دعوت کا بھی انتظام ہو جائےتو کیا ہی بات ہوگی
۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-۔-
ہم دعوت کا مینو تیار کرکےشائع کر سکتے ہیں
باقی
کام شہزاد بھیا پر چھوڑ دیں
بقول شہزاد بھیا کہ
مسکاتو لگانا پڑے گا ناں
یاسین بھیا ۔۔۔۔آخری بات تو رہ ہی گئی وہ یہ کہ
سپر موڈ کے پاس فورم کی بہت سی پاورز ہوتی ہیں
اس لیے
شہزاد بھیا پر ہاتھ ہلکا رکھنا
اور
ہمارا نام لسٹ سے باہر ہو۔۔۔پر۔۔۔۔دعوت سے نہیں
:
ارے یہ کیا
کہیں دعوت کا کوئی نام بھی لے اور ہم غائب ہو ں
ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟ ہم نے تو خرچا کر کے اسٹیمپ بنالی ہے
آپ سب نے تو سننا ہوگا کہ
کھانے پر کھانے والےکانام لکھا ہوتا ہے
تو
ہم اسٹیمپ لگا کرہی کام چلا لیتے ہیں
ہاں
ماہم عباسی اور کوہِ نور بچاریوں کو باتوں سے ہی فرست نہیں
اللہ کیا کیا پکا ہوگا۔۔۔۔۔۔کیا کیا کھانے کو ملے گا۔۔۔۔۔۔کونسے کپڑے اور کونسی چوڑیاں پہنیں؟؟؟؟؟
اتنے میں ہمارے شہزاد بھیا ۔۔۔۔دعوت۔۔۔۔اڑاکر اللہ کا شکر ادا کرتےہیں
اور
پیٹ پر ہاتھ پھیر کر بیٹھ جاتے ہیں
رہے ہم بچارے
تو
ہم تو صرف بدنام ہیں
یہ الگ بات ہے کہ پارسل وقت پر مل جاتا ہے
شکریہ شہزاد بھیا۔۔۔۔۔پارسل وقت پر پہنچانے کا
----------
ایک سے بڑھ کر ایک کو میں
گھیر کے یہاں لاتا ہوں
یعنی
نیلا رنگ ڈالنے پر سہولت کار کا کردار ادا فرماتے ہیں
زرا بچ کر آج کل یہ لفظ کچھ موضوع نہیں ہے
-------
بی بی شیرینیِ جان میری کروں نذانہ تیرے سر کی قسم ہے دل یہ میراتیرادیوانہ
یاسین بھیا واقعی
دعوت تو بنتی ہے
لوگ کہتے ہیں کہ تم کو میری یاد آئی ہےیہ تو سچ ہے ہے مگر آگے تری رسوائی ہےمیرے شکووں پہ نہ جا میں تو وہی ہوں جس نےبارہا ترکِ محبت کی قسم کھائی ہےخود بھی گمنام رہیں اُن کو بھی گمنام رکھیں ہائے وہ لوگ جنہیں نازِ شکیبائی ہےہاں بھلا ترے خدوخال کو ہم کیا سمجھیں دل میں یوں ہی تری تصویر اتر آئی ہےان کا آزردہ بھی کرتے نہیں بنتی ورنہاپنی باتوں پہ بھلا کس کو ہنسی آئی ہےہم نے صحرا میں بھی رہ کر جو پکارا ہے تجھےکتنے غنچوں کے چٹکنے کی صدا آئی ہےاہم شہر،اہلِ چمن،اہلِ قفس خیر تو ہے کیا خبر بھی نہیں آئی کہ بہار آئی ہےمیری ہنگامہ پسندی پہ نہ الزام رکھوشاید اِک یہ بھی علاج غمِ تنہائی ہے
Bookmarks