السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عزیز دوستو! یہ نظم میں نے آج سے نو سال پہلے لکھی تھی جب میں سترہ سال کا تھا.. الحمداللہ بہت دل سے اور خلوص سے لکھی تھی۔۔ اور جب اس وطن اس دھرتی نے ہمیں اتنا کچھ دیا تو ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم بھی اچھا سوچیں اور مثبت کام کریں۔
شکوے شکایتیں اگر ہیں تو وہ ملک اور اسکے وسائل سے نہیں بلکہ اس پر قابض بدترین اور نا اہل ترین حکمرانوں سے ہیں (جو بھی پارٹی ہو) جو مجال ہے غیرت و حیا کا گھونٹ پی کر انسان بن جائیں اور سدھر جائیں۔۔ ہر کرپٹ ، بے شرم ، نا اہل ، وڈیرا ، جاگیردار ، رشوت خور ، ڈرامے باز اور دجال کا غلام حکومت میں بیٹھا ہے۔۔ یہ لوگ نہ ہی اسلام سے مخلص ہیں نہ انھیں پاکستان اور اس دھرتی سے کوئی لگائو ہے۔
بس باریاں باریاں ہو رہی ہیں اور ملک کا ستیاناس کر کے رکھ دیا ہے۔۔ خیر۔۔ اور اگر شکایت ہے تو وہ ان حکمرانوں اور کرپشن کے بادشاہوں کے ساتھ ساتھ اس کرپٹ نظام اور سسٹم سے بھی ہے ،، یاد رہے کہ خلافت راشدہ کا سسٹم اس ملک کے خلاف نہیں اسکے عین مفاد میں ہے۔
جو لوگ دوسروں کو گمراہ کرتے ہیں ، ڈرامے لگاتے ہیں کہ خلافت کا سسٹم تو دہشت گردی کا سسٹم ہے اور دہشت گردوں کے لیے ہے تو وہ دراصل دجالی فتنے کے جال میں بہت بہترین طریقے سے پھنس چکے ہیں اور دجالی دلدل میں انتہائی نیچے تک دھنس چکے ہیں۔
خلافت تو دراصل اسلام کا بہترین طریقہ ہے جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے اور جانثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے چلایا۔۔ اور قیامت کے نزدیک پیشگوئیوں کے مطابق دوبارہ امام مہدی خلافت قائم کریں گے جس کے لیے انھیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مکمل مدد و معاونت حاصل ہوگی۔۔ نہ کہ وہ مبارک ہستیاں اپنی الگ سیاسی پارٹی بنائیں گی،، نہ ہی سیاسی پارٹی بنا کر گھر گھر جا کر لوگوں سے ووٹس مانگیں گی ،، نہ ہی سیاسی پارٹی بنا کر اسکے دفتر بنائیں گی ،، نہ ہی اس پارٹی کا منشور بنائیں گی ،، نہ ہی اس پارٹی کے جھنڈے بنا کر گھروں اور دفاتر میں لگائیں گی ،، نہ ہی جلسے جلوس کریں گی ،، اور نہ ہی جلسے کر کے لوگوں کو بلانے کے لیے حلوے ، بریانی ، حلیم اور میٹھے کا اہتمام کریں گی۔
یہ سب گند اور ڈرامے تو یہیں چل رہے ہیں۔۔ ایک منٹ کے لیے بندہ مان لے کہ چلو بھائی خلافت دہشت گردی والا سسٹم ہے (معاذاللہ) تو آپ نے کون سا پاکستان کو دودھ اور شہد کی نہریں مہیا کر کے عوام کو سکھ اور سکون دیا ہے؟؟
جتنا تنگ لوگ اس دجالی سسٹم سے ہیں اتنا تو خلافت میں کبھی بھی نہ ہوتے۔۔ لیکن بس سسٹم ایسا بنایا گیا ہے کہ لوگ سسک سسک کے رہیں اور نہ جینے والوں میں ہوں نہ ہی مرنے والوں میں۔۔
خیر۔۔ کون پاکستان سے کتنا مخلص ہے اور محبت کرتا ہے ،، اسکا فیصلہ اللہ پاک کریں گے یہ نکھٹو حکمران و نا اہل قابض نہیں۔۔ جو بھاری تنخواہیں لے کر کام ٹکے کا بھی نہیں کرتے۔ اور جن کا جینا مرنا امریکہ اور انڈیا ہیں۔۔ دوسرے معنوں میں دجالی قوتیں ہیں۔
یاد رکھیں کہ جو لوگ اسلام سے لگائو نہیں رکھتے اور اسلام کو نہیں سمجھتے وہ پاکستان کے کبھی خیر خواہ ہو ہی نہیں سکتے۔۔ بالکل بھی نہیں ہو سکتے۔۔ اسلام کے سچے طالب اور سچی طلب رکھنے والے ہی پاکستان کے سچے وفادار ہیں۔۔ باقی جو ہیں وہ سراسر غدار ہیں یا پھر اعلیٰ پائے کے اداکار و فنکار ہیں جن کی فنکاریاں ختم ہوتی ہی نہیں اور ختم ہونی بھی نہیں۔
اللہ پاک مجھے ہمیشہ صحیح راہ پر قائم رکھیں۔۔ آمین۔۔ عوام سے بھی شکوہ ہے کہ اگر اس عوام کو تھوڑا سا بھی اسلام کا پتا ہوتا یا شعور ہوتا تو یوں خراب حالات نہ ہوتے۔۔ ساری عوام تو غلط نہیں لیکن اس کی اکثریت کا حال کوئی ٹھیک بھی نہیں۔
ان شاءاللہ اسلام کا بھی عروج ہوگا اور پاکستان بھی اس مبارک سسٹم کے لیے موزوں جگہ بنے گی اور بہترین کردار یہیں کے نیک ترین لوگوں کے حصہ میں آئے گا۔۔ ویسے بھی غزوہ ہند ہونا بھی باقی ہے۔
اب میری نظم پڑھ لیں۔۔ اور یاد رکھیں کہ جو بندہ اس کرپٹ جمہوری سسٹم کو پسند نہ کرتا ہو وہ غلط نہیں ہوتا۔۔ بلکہ درد دل اور درد امت والا ہوتا ہے۔
اللہ پاک اسلام اور پاکستان پر اپنا خصوصی کرم کریں۔۔ آمین
Bookmarks