AsifSattarvi bhai
میں آپ کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔۔ مجھے بھی یہ سارا واقعہ پڑھ کر بہت زیادہ افسوس ہوا ہے۔ اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جو جہنم میں اکثریت خواتین کی دیکھی تھی تو اس کی بہت ساری وجوہات تھیں۔ اب اس ساس نے کیا حاصل کر لیا؟؟
ایک تو اپنی بہو کی عزت و عفت پر انگلی اٹھائی ہی اٹھائی ساتھ ہی اسے قتل کروا دیا۔۔ بیچاری کو۔۔ اللہ اکبر۔۔ بہت دکھ ہو رہا ہے۔۔ اور پھر اسی کے بھائی کو جیل بھجوانے کا کردار بھی ادا کیا۔۔ اور اسی لڑکی کے بھائی کو پھر جیل میں حرام موت مرنے پر مجبور کر دیا۔۔ کیونکہ اسے احساس ہو گیا تھا کہ میں نے غلط کیا اور بہت بڑی زیادتی کر دی۔۔ لیکن فتنہ تو ساس نے ہی پھیلایا تھا نا۔۔ اور پھر اپنے بیٹے کی زندگی بھی برباد کر دی۔۔ اور اپنی اس بیٹی کی بھی جو اس مقتولہ کے بھائی کی بیوی تھی۔
حد ہے ویسے۔۔ اب میں اور کیا لکھوں۔۔ کیا بولوں۔۔ اتنی جہالت۔۔ اتنے مسئلے۔۔ اور اگر یہاں میں یہ کہوں کہ اس بے غیرت لڑکے کو الٹا لٹکا کر مارا جائے تو غلط نہ ہوگا جس نے اس آگ کے لیے تیلی لگائی۔۔ اللہ کے بندے کیا ملا تمھیں؟؟ لڑکیوں کی کمی ہے کہ تمہیں دوسروں کی مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں اور بیویاں ہی ملتی ہیں؟؟ جائز طریقے سے نکاح کر لو اور خوش رہو۔۔ کس نے منع کیا۔۔ لیکن کوئی حال ہی نہیں۔
Bookmarks