سلام دوستو! میری بہن آج کل کمپنی کے کام سے جرمنی گئی ہوئی ہیں.
اُن کی بیٹی میرے پاس ہی رہ رہی ہےرائدہ. جس کا نام ہے آپ سب کی میٹھو مکورا
آپی نے مجھے روز میل لکھنے کو کہا تھا.جو کہ میں لکھتی ہوں.پر آج میرا موڈ اُن سے ذرہ مزاق کرنے کا تھا
تو دوستو جومیل آج میں نے اپنی بہن کو کی ہے وہ یہاں آپ سب کے ساتھ شیئر کر رہی ہوں
اُمید ہے کہ یہ میل میری بہن کے علاوہ آپ سب کے بھی ہونٹوں کو مسکرانے پر مجبور کر ہی دے گی.
میرا خط میری بہن کے نام
سلام آپی جی
آپ کی خیریت مطلوب ہے.پر ہمارا تو کچھ پوچھو ہی نہیں.
ہم سب آپ کی یادمیں بہت اُداس ہو چُکے ہیں.پر ایک دوسرے سے چُھپاتے ہیں اس بات کو
کوئی کسی کو کچھ نہیں کہتا.بس سب سارا وقت ہنستے رہتے ہیں.آپکی بیٹی بھی بہت سمجھ دار ہے سارا
وقت اپ کو یاد تو کرتی ہے پر روتی نہیں اور کام والی کے ساتھ کھیلتی رہتی ہے.بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ ہم
سب کی زندگی سے کھیلنا اب اُس کا روز کا معمول بن گیا ہے.بھائی جی سارا وقت آپ کو مس کرتے ہیں اس کا ثبوت
یہ ہے کہ سارا ساراد دن ٹی وی کے سامنے بیٹھے چینل بدلتے رہتے ہیں.جب سے آپ گئی ہو ہمارا کھانا گھر پر تو
صرف دو ٹائم کا بنتا ہے.کیونکہ رات کا کھانا تو ہم باہر کرتے ہیں.میں آپ کے غم میں سارا دن صرف کیک،کوک اور
فانٹاپر گُزارا کر رہی ہوں.یہ تو ہم سب کا حال ہے.یہاں تو کام والی بھی آپ کو یاد کرتی رہتی ہے.روز صبح ٹائم
پر دس بجے اُٹھتی ہے.اور رات میں آپ کا خواب میں نظر آنا بتاتی ہے.
اُمید ہے کہ آپ جان گئی ہونگی کہ ہم سب آپ کو کتنا یاد کرتے ہیں.آپ سے گزارش ہے کہ مزید کچھ دن آپ وہی رُک جائیں
تا کہ ہم لوگوں کو آپ کے نہ ہونے سے مزید آپ کی اہمیت کا اندازہ ہو جائے.
بہت پیار کے ساتھ آپکی اُداس ہو چُکی بہن.
Bookmarks